google-site-verification:google029117b54633b36f.html Udu Poetry:Iqbal urdu poetry,allama iqbal poetry in urdu for youth.allama iqbal shayari - SHAHEEN

Udu Poetry:Iqbal urdu poetry,allama iqbal poetry in urdu for youth.allama iqbal shayari

Share:




      ALLAMA IABAL(RA):

یوں تو اپنی شاعری کے ذریعہ مسلمانوں میں جو عقابی روح بیدار کی وہ اپنی مثال آپ ہے، مگراپنی شاعری کے ذریعہ سب سے زیادہ توجہ قوم کے یوتھ پر دی۔چوں کہ نوجوان کسی بھی قوم کا قیمتی ترین اثاثہ ہوا کرتے ہیں۔ اس حقیقت کا کوئی منکر نہیں ہوسکتا کہ عین انسانی نے جتنے انقلابات دیکھے ہیں ان میں نوجوانوں کا کردار نمایاں نظر آیا ۔اسی بنا پر اقبال کو بھی سب سے زیادہ اُمیدیں نوجوانوں سے ہی وابستہ تھیں۔نوجوانوں کے لیے علامہ نے ہمیشہ شاہین کا استعارہ استعمال کیا ہے۔وہ آرزو رکھتے تھے کہ اُمّتِ مسلمہ کے شاہین صفت نوجوان اُن کی فکر کو عام کرنے اور نظامِ زندگی کو اُس کے مطابق استوار کرنے کا ذریعہ بنیں۔ بالِ جبریل کے مندرجہ ذیل اشعار اقبال کی اس آرزو کی ترجمانی کرتے ہیں:



 تہی  زندگی  سے  نہیں  یہ فزاہیں  یہاں  سیکڑوں  امتحان  اور  بھی  ہیں
Iqbal Poetry:Iqbal poetry for youth( بال جبریل)



 ستاروں سے آگے  جہاں اور بھی  ہے
ابھی عشق  کے امتحان اور بھی ہیں



تہی  زندگی  سے  نہیں  یہ فزاہیں
یہاں  سیکڑوں  امتحان  اور  بھی  ہیں 



  قناعت  نہ  کر علم  رنگ و بو پر
چمن اور  بھیآشیاں اور بھی ہیں  



اگر کھو گیا  اک  نشیمن  تو  کیا  غم 
مقامات  آہ-و-فغاں اور  بھی   ہیں 



تو شاہین ہے  پرواز ہے  کام  تیرا  
ترے سامنے آسمان  اور بھے ہیں 



اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا 
کے تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں 




 گۓ دن کے تنہا تھا  میں انجمن میں 
یہاں اب  میرے رازدان اور بھی  ہیں  


No comments